ہونٹ اردو شاعری کے مرکزی موضوعات میں سے ایک موضوع ہے۔ بہترین اردو شعراء کے مشہور اور عمدہ اشعار پڑھیں اور دوستوں کے ساتھ شیئر کریں۔
شاعری اس کے لب پہ سجتی ہے
جس کی آنکھوں میں عشق ہوتا ہے
۔
لفظ ٹوٹے لبِ اظہار تک آتے آتے
مر گئے ہم ترے معیار تک آتے آتے
۔
زیرِ لب یہ جو تبسم کا دیا رکھا ہے
ہے کوئی بات جسے تم نے چھپا رکھا ہے
امجد اسلام امجد
۔
لب پر ہیں قہقہے کسی ناکام ضبط کے
دل میں بھرا ہوا ہے قیامت کا اک ملال
۔
چوم لیتے ہیں کبھی لب تو کبھی رخسار
تم نے زلفوں کو بہت سر پہ چڑا رکھا ہے
ندیم بھابھہ
۔
نیند سے قبل میری آنکھوں پر
لب تمہارے بہت ضروری ہیں
نامعلوم

قتل کر دے بلا جھجک ہم کو
ہونٹ اپنے نہیں دبایا کر
سعد سعدی
۔
اس کے ہونٹوں پہ رکھ کے ہونٹ اپنے
بات ہی تو تمام کر رہے ہیں
جون ایلیاء
۔
تو نے دیکھی ہے وہ پیشانی، وہ رخسار ، وہ لب؟
زندگی جن کے تصور میں لٹا دی ہم نے
احمد فراز
۔
مرے ہم سخن کا یہ حکم تھا کہ کلام اس سے میں کم کروں
مرے ہونٹ ایسے سلے کہ پھر مِری چپ نے اس کو رلا دیا
علی زریون
۔
وصل میں بھی رہتی ہے بھولنے کی بیماری
ہونٹ چوم آتا ہوں گال بھول جاتا ہوں
۔
صرف اُس کے ہونٹ کاغذ پر بنا لیتا ہوں میں
خود بنا لیتی ہے ہونٹوں پر ہنسی اپنی جگہ
۔
آج تیرے لبوں کی نیت سے
خوبصورت گلاب چوما ہے
ندیم بھابھہ

سو دیکھ کر ترے رخسار و لب یقیں آیا
کہ پھول کھلتے ہیں گلزار سے علاوہ بھی
احمد فراز
۔
نازکی اس کے لب کی کیا کہیے
پنکھڑی اک گلاب کی سی ہے
میر تقی میر
۔
اتنے شیریں ہیں اس کے لب کہ رقیب
گالیاں کھا کے بدمزہ نہ ہوا
مرزا غالب