شاعر : راشد جاوید احمد

کون ہو تم
آیئنہ تو دیکھو
خوردہ سال سفید ہوتی آنکھیں
حُسن دیکھنے سے عاری
کٹے پھٹے
لرزتے ہونٹ
تعریف سے عاری
آنکھیں تو وہ ہیں
جو دیکھتے نہیں تھکتیں
ہونٹ تو وہ ہیں
جو ہمہ وقت
رطب اللساں
اپنا منصب پہچانو
تمہارے عوض تو
کانچ کا ایک گلاس نہ ملے
صرف دل پر مان کرتے ہو
اسکا کیا، کب تھم جائے
مجھے اپنا مستقبل
تاریک نہیں کرنا
ڈیلیوں انھا
تے
ساوی دا عاشق