شام کے موضوع پر اشعار

تو نے دیکھا ہے کبھی ایک نظر شام کے بعد
کتنے چپ چاپ سے لگتے ہیں شجر شام کے بعد
۔
اتنے چپ چاپ کہ رستے بھی رہیں گے لا علم
چھوڑ جائیں گے کسی روز نگر شام کے بعد
۔
میں نے ایسے ہی گنہ تیری جدائی میں کئے
جیسے طوفاں میں کوئی چھوڑ دے گھر شام کے بعد
۔
شام سے پہلے وہ مست اپنی اڑانوں میں رہا
جس کے ہاتھوں میں تھے ٹوٹے ہوئے پر شام کے بعد
۔
رات بیتی تو گنے آبلے اور پھر سوچا
کون تھا باعث آغاز سفر شام کے بعد
۔
تو ہے سورج تجھے معلوم کہاں رات کا دکھ
تو کسی روز مرے گھر میں اتر شام کے بعد
۔
لوٹ آئے نہ کسی روز وہ آوارہ مزاج
کھول رکھتے ہیں اسی آس پہ در شام کے بعد
فرحت عباس شاہ
شام کے موضوع پر اشعار
بس ایک شام کا ہر شام انتظار رہا
مگر وہ شام کسی شام بھی نہیں آئی
اجمل سراج
۔
شام آئے اور گھر کے لیے دل مچل اٹھے
شام آئے اور دل کے لیے کوئی گھر نہ ہو
اختر عثمان
۔
پھر آج عدمؔ شام سے غمگیں ہے طبیعت
پھر آج سر شام میں کچھ سوچ رہا ہوں
عبد الحمید عدم
۔
شام ہوتے ہی تیرے ہجر کا دکھ
دل میں خیمہ لگا کے بیٹھ گیا
افتخار حیدر
۔
ہم بھی اک شام بہت الجھے ہوئے تھے خود میں
ایک شام اس کو بھی حالات نے مہلت نہیں دی
افتخار عارف

آج یہ شام بھیگتی کیوں ہے
تم کہیں چھپ کے رو رہی ہو کیا
ضیا ضمیر
۔
شام سے کچھ بجھا سا رہتا ہوں
دل ہوا ہے چراغ مفلس کا
میر تقی میر
۔
اداسی شام تنہائی کسک یادوں کی بے چینی
مجھے سب سونپ کر سورج اتر جاتا ہے پانی میں
علینا عترت
۔
یوں تو ہر شام امیدوں میں گزر جاتی ہے
آج کچھ بات ہے جو شام پہ رونا آیا
شکیل بدایونی
۔
شام سے ان کے تصور کا نشہ تھا اتنا
نیند آئی ہے تو آنکھوں نے برا مانا ہے
نامعلوم
Pingback: سورج پہ اشعار - لفظ نامہ | Sooraj Urdu Shayari
Pingback: ہندوستانی سیاست اورسکھوں کی حالت زار - لفظ نامہ ڈاٹ کام پیشکش