مصروفیت پر اشعار مصروفیت اسی کی ہے فرصت اسی کی ہےاس سرزمین دل پہ حکومت اسی کی ہےریحانہ روحی گاہ مصروفیت سلگ اٹھےگاہ تنہائی و فراغ جلےاختر ضیائی محبت میں کمی آنے لگی ہےاسے مصروفیت کھانے لگی ہےشاہدہ مجی...
کلاسیکی شاعری میں تشنگی کا لفظ میخانے اورساقی کےموضوع سے وابستہ ہے۔ شراب پینے والے کے مقدرمیں ازلی تشنگی ہے وہ جتنی شراب پیتا ہے اتنی ہی طلب اورتشنگی بڑھتی جاتی ہے ۔ یہ شراب جوتشنگی بڑھاتی ہے معشوق کی...
ڈاکٹر صالحہ صدیقی جن ہاتھوں میں ہل ہوتے تھےاب دھرنا دینے بیٹھے ہیںجن کی مشکل کو حل کرنا تھاوہ لاٹھی ڈنڈا کھاتے ہیںکانٹے بچھا کر راہوں میںپانی برسا کر راہوں میںگولی چلا کر سینے میںکہتے ہیں چلو ہم بات ک...
نظم نگار : اسلم حسن جب کھینچ لی جائے گی آسمان کی خالاور سورج سوا نیزے پر آجائے گاجب اونٹنیاں بِل بِلائیں گی اورپہاڑ روئی بن جائے گاجب ماں انکار کر دے گی اپنے بیٹوں کوپہچاننے سےتب اُس قیامت کے دن الل...
شاعر : راشد جاوید احمد آیئنہ تو دیکھوخوردہ سال سفید ہوتی آنکھیںحُسن دیکھنے سے عاریکٹے پھٹےلرزتے ہونٹتعریف سے عاری آنکھیں تو وہ ہیںجو دیکھتے نہیں تھکتیںہونٹ تو وہ ہیںجو ہمہ وقترطب اللساںاپنا منصب پہچان...