افسانہ نگار : سیف الرحمن ادیؔب چشمِ نم، تنِ پُر زخم، پارہ پارہ دل اور بہت سارا خون لے کر نکلا۔سنا تھا زنجیریں کھینچنے سے انصاف مل جاتا ہے، اسی لیے ڈھونڈنے لگا تھا۔حاکم کی دہلیز تو بہت دور تھی،منصف کا ...
افسانہ نگار :سیف الرحمن ادیؔب چھوٹے نے کل سو الفاظ کی کہانی لکھی تھی۔مجھے دکھائی، بالکل پسند نہیں آئی۔“یہ بھی کوئی کہانی ہے؟اس کو کہانی نہیں، بکواس کہتے ہیں۔”پھر میں نے موتی نکال کر اس کے ...